انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور Ûماری سیاست ...سÛیل اØ+مد قیصر
Û”1925Ø¡ میں لاÛور Ûائیکورٹ Ú©Û’ ایک انگریز جج Ù†Û’ اپنے ایک Ùیصلے میں ÛŒÛ Ø±ÛŒÙ…Ø§Ø±Ú©Ø³ Ù„Ú©Ú¾Û’ تھے Ú©Û ÛŒÛاں Ú©Û’ لوگوں Ú©Û’ نزعی بیان پر بھی یقین Ù†Û Ú©ÛŒØ§ جائے Ú©Û ÛŒÛ Ù…Ø±ØªÛ’ Ûوئے بھی جھوٹ بولنے سے باز Ù†Ûیں آتے۔ ÛŒÛ Ø§ÛŒØ³Ø§ Ø®Ø·Û ÛÛ’ جÛاں نزعی بیان میں بھی دشمنی کا Ø+ساب کتاب برابر کیا جاتا ÛÛ’ اور مخالÙین Ú©Û’ پورے پورے خاندانوں Ú©Ùˆ مقدمات میں نامزد کردیا جاتا ÛÛ’ØŒ ÛŒÛاں Ù¾Ûلا ڈاکا ڈکیت ڈالتے ÛیںاوراÙسی Ú©Û’ تسلسل میں دوسرا ڈاکا مدعی پولیس Ú©Û’ ساتھ مل کر ڈال لیتا ÛÛ’ØŒ مدعی Ú©Û’ ساتھ مل کر Ù¾ÛÙ„Û’ ملزمان Ú©Ùˆ نامزد کیاجا تا ÛÛ’ اور پھر Ú†Ú¾Ø§Ù¾Û Ù…Ø§Ø± کر مال Ù…Ø³Ø±ÙˆÙ‚Û Ø¨Ø±Ø§Ù“Ù…Ø¯ کیا جاتا ÛÛ’ جس Ú©Û’ بعد مدعی سے تصدیق کرالی جاتی ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ù…Ø§Ù„ اÙسی کا ÛÛ’Û” جس انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس کا Ø+ÙˆØ§Ù„Û Ø¯ÛŒØ§ گیا Ûے‘ آئیے Ú©Ú†Ú¾ اÙس کا پس منظر بھی جان لیتے Ûیں۔
ایسے اÙراد جو عمر Ú©Û’ آخری Ø+صے میں کمزوری یا بیماری Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ûلنے جلنے سے بھی قاصر ÛÙˆ جاتے Ûیں‘ اÙÙ† Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں مخصوص Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ کاٹ دی جاتی Ûیں۔ اÙس کا مقصد ÛŒÛ Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø´Ø®Øµ چارپائی پر لیٹے لیٹے ÛÛŒ Ø+وائج Ø¶Ø±ÙˆØ±ÛŒÛ Ø³Û’ Ùراغت Ø+اصل کر Ù„Û’Û” Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù„Ú¯Ø§ لیجئے Ú©Û Ø§ÛŒØ³Û’ شخص Ú©Û’ لیے ÛŒÛ ØµÙˆØ±Øª Ø+ال کتنی ØªÚ©Ù„ÛŒÙ Ø¯Û Ûوتی Ûوگی۔ ایک طر٠موت کا خو٠اور دوسری طر٠Ûر وقت گندگی میں لتھڑے رÛنا۔ گویا ÛŒÛ ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø¨ انسان Ú©Ùˆ سوائے اپنی عاقبت Ú©Û’ کسی اور چیز Ú©Û’ بارے میں کوئی Ùکر Ûوتی ÛÛ’ Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ مادی سوچ Ø°ÛÙ† میں اپنی Ø¬Ú¯Û Ø¨Ù†Ø§ پاتی ÛÛ’Û” تو Ù‚ØµÛ Ú©Ú†Ú¾ یوں ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© گاؤں میں ایسے ÛÛŒ ایک شخص Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں کاٹ دی گئی تھیں جس Ú©Û’ بعد اÙس Ú©Û’ لیے صر٠موت کا انتظار کرنا ÛÛŒ باقی Ø±Û Ú¯ÛŒØ§ تھا۔ ایک روز اÙس Ù†Û’ اپنے بچوں Ú©Ùˆ اپنے پاس بلایا اور اÙÙ† سے Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ø¨ میری زندگی Ú©ÛŒ کوئی اÙمید تو باقی رÛÛŒ Ù†Ûیں، تم بندوق اÙٹھاؤ اور مجھے گولی مار کر اÙس کا الزام اپنے مخالÙین پر دھر دو۔ بچوں Ù†Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ تو Ú©Ú†Ú¾ رد Ùˆ قدØ+ سے کام لیا لیکن بالآخر اپنے باپ Ú©Û’ Ú©ÛÛ’ پر عمل کرتے Ûوئے باپ Ú©Ùˆ مار کر اس Ú©ÛŒ لاش مخالÙین Ú©ÛŒ زمینوں میں پھینک دی۔ پولیس آئی مخالÙین گرÙتار ÛÙˆ کر سلاخوں Ú©Û’ پیچھے Ù¾ÛÙ†Ú† گئے۔ Ûوتے Ûوتے ÛŒÛ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ù„Ø§Ûور Ûائیکورٹ میں جا Ù¾Ûنچا Û” عدالت Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر معاملے Ú©ÛŒ نئے سرے سے تØ+قیقات Ûوئیں تو معلوم Ûوا Ú©Û Ø§Ùس روز تو ملزمان گاؤں میں موجود ÛÛŒ Ù†Ûیں تھے۔ اÙسی تØ+قیقات Ú©Û’ نتیجے میں انگریز جج Ù†Û’ ملزمان Ú©ÛŒ رÛائی کا Ø+Ú©Ù… دینے Ú©Û’ ساتھ ÛŒÛ Ø±ÛŒÙ…Ø§Ø±Ú©Ø³ بھی دیے Ú©Û Ø§Ø¨ کسی Ú©Û’ نزعی بیان پر بھی اعتبار Ù†Û Ú©ÛŒØ§ جائے۔
Û”1925Ø¡ تک تو ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª شاید مخصوص علاقے تک ÛÛŒ Ù…Ø+دود ÛÙˆ لیکن اب اÙس Ø¯Ø§Ø¦Ø±Û Ú©Ø§Ø± بÛت وسیع ÛÙˆ چکا ÛÛ’Û” جھوٹی قسمیں کھانا اور جھوٹے Ø+ل٠اÙٹھانا تو اب بÛت سی صورتوں میں معمول Ú©ÛŒ بات بن Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” اÙس گندگی میں ایک اضاÙÛ Ø+ال میں سامنے آنے والی صوبائی اراکین اسمبلی Ú©ÛŒ ایک وڈیو Ú©ÛŒ صورت Ûوا ÛÛ’Û” چلیں مان لیتے Ûیں Ú©Û Ø§Ø±Ø§Ú©ÛŒÙ† اسمبلی Ú©ÛŒ خرید ÙˆÙروخت کا بازار تو ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø³Û’ سجتا آیا ÛÛ’Û” اراکین کا اÙدھر سے اÙدھر ÛÙˆ جانا بھی معمول Ú©ÛŒ بات ÛÛ’ لیکن جس بات Ù†Û’ روØ+ تک پر تازیانے برسائے Ûیں ÙˆÛ Ú©Ú†Ú¾ اور ÛÛ’Û” Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ú©ÛŒØ¬Ø¦Û’ Ú©Û ÙˆÚˆÛŒÙˆ میں دکھائی دینے والے ایک صاØ+ب Ù†Û’ 2018Ø¡ میں قران اÙٹھا کر قسم کھائی تھی Ú©Û Ø§ÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ کسی سے کوئی رقم وصول Ù†Ûیں کی۔ 2018Ø¡ میں Ú©Ú†Ú¾ اراکین Ú©ÛŒ خرید ÙˆÙروخت Ú©ÛŒ باتوں Ú©Û’ دوران Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ø±Ú©Ù† اسمبلی کا نام بھی لیا گیا تھا۔ اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی بے گناÛÛŒ ثابت کرنے Ú©Û’ لیے پریس کانÙرنس Ú©ÛŒ اور اÙس میں قران سر پر رکھ کر قسم کھائی Ú©Û ÙˆÛ Ù¾ÛŒØ³ÙˆÚº Ú©Û’ لین دین Ú©Û’ کسی معاملے میں ملوث Ù†Ûیں۔ اپنی بے گناÛÛŒ ثابت کرتے Ûوئے اÙÙ† Ú©ÛŒ گلوگیر آواز سن اورروتی Ûوئی Ø´Ú©Ù„ دیکھ کر کوئی تصور بھی Ù†Ûیں کر سکتا تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø¬Ú¾ÙˆÙ¹ بول رÛÛ’ Ûیں۔ اب وڈیو سامنے آئی ÛÛ’ تو اÙÙ† صاØ+ب Ú©Û’ سامنے بھی نوٹوں Ú©ÛŒ گڈیوں Ú©Û’ انبار Ù„Ú¯Û’ Ûوئے واضØ+ طور پر دیکھے جا سکتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û ØªØ¨ سامنے آیا جب پاکستان تØ+ریک Ø§Ù†ØµØ§Ù Ù…Ø·Ù„ÙˆØ¨Û ÙˆÙˆÙ¹ پورے Ûونے Ú©Û’ باوجود اپنے دو سینیٹرز منتخب Ù†Ûیں کرا پائی تھی۔ دوسری Ø·Ø±Ù Ù…Ø·Ù„ÙˆØ¨Û ÙˆÙˆÙ¹ Ù†Û Ûونے Ú©Û’ باوجود پیپلز پارٹی اپنے اÙمیدوار کامیاب کرانے میں کامیاب ÛÙˆ گئی تھی۔ اÙس معاملے Ú©ÛŒ تØ+قیقات Ûوئیں جس Ú©Û’ نتیجے میں Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ù†Û’ اپنے متعدد اراکین Ú©ÛŒ بنیادی پارٹی رکنیت ختم کر دی تھی لیکن پھر Ø+سب روایت بات آئی گئی ÛÙˆ گئی۔
وڈیو میں دکھائی دینے والی ایک شخصیت Ù†Û’ تو ÛŒÛاں تک دعویٰ کیا ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø±Ù‚Ù… Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Û’ تب Ú©Û’ وزیراعلیٰ اور سپیکر Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر سپیکر چیمبر میں تقسیم Ú©ÛŒ گئی تھی۔ اب دونوں شخصیات Ú©ÛŒ طر٠سے مسلسل اÙس الزام Ú©ÛŒ تردید سامنے آ رÛÛŒ ÛÛ’Û” بات ÛŒÛیں تک Ù…Ø+دود Ù†Ûیں، اÙس تصویر کا ایک اور رخ بھی دیکھ لیجئے۔ 2018Ø¡ میں پیسے لینے دینے Ú©ÛŒ باتیں سامنے آئیں تو تب Ûمارے وزیراعظم عمران خان Ù†Û’ بھی Ú©Ûا تھا Ú©Û Ø§ÙÙ† Ú©Û’ پاس ایسی وڈیوز موجود Ûیں جن سے اراکین اسمبلی Ú©ÛŒ خرید ÙˆÙروخت ثابت Ûوتی ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ درجنوں بار Ú©ÛŒ تھی جس Ú©Û’ لیے اÙÙ†ÛÙˆÚº پیپلز پارٹی Ú©Ùˆ بھی شدید تنقید کا Ù†Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ÛŒØ§ تھا۔ اب وڈیو سامنے آنے Ú©Û’ بعد ÙˆÛ ÙˆØ§Ø¶Ø+ طور پر اÙس بات سے انکارکر رÛÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§ÙÙ†Ûیں ایسی کسی بھی وڈیو Ú©ÛŒ بابت علم تھا۔ اب سینیٹ انتخابات شو آ٠Ûینڈز Ú©Û’ ذریعے کرانے کا ڈول ڈالا جا رÛا ÛÛ’ تو اÙسی موق٠کو مزید مضبوطی ÙراÛÙ… کرنے Ú©Û’ لیے وڈیو ریلیز کر دی گئی ÛÛ’Û” یقینا اÙس سے Ø+کومت کا ÛŒÛ Ù…ÙˆÙ‚Ù Ù…Ø¶Ø¨ÙˆØ· ÛÙˆ گا Ú©Û Ø§Ø±Ø§Ú©ÛŒÙ† Ú©ÛŒ خرید ÙˆÙروخت روکنے کا واØ+د Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø´Ùˆ آ٠Ûینڈز Ú©Û’ ذریعے ووٹنگ ÛÛ’Û” اب Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø³ÛŒÙ†ÛŒÙ¹ انتخابات اوپن بیلٹ Ú©Û’ ذریعے کرانے کا صدارتی آرڈیننس تو جاری ÛÙˆ چکا لیکن اÙسے سپریم کورٹ Ú©Û’ Ùیصلے سے مشروط کر دیا گیا ÛÛ’Û”
اب جو بھی ÙÛŒØµÙ„Û Ø³Ø§Ù…Ù†Û’ آتا ÛÛ’ ØŒ ظاÛر ÛÛ’ اÙس پر عمل درآمد کرنا ÛÛŒ ÛÙˆ گا لیکن دیکھئے تو Ú©Û Ú©ÛŒØ³Ø§ کیسا گند اÙÚ†Ú¾Ù„ رÛا ÛÛ’Û” مان لیا Ú©Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† اÙس کاروبار Ú©Ùˆ جاری رکھنا چاÛتی ÛÛ’ Û” ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ تسلیم Ú©Û Ø+کومت تمام معاملات Ú©Ùˆ صا٠اور Ø´Ùا٠بنانا چاÛتی ÛÛ’Û” اگر ایسا ÛÛŒ ÛÛ’ تو اØ+سن بات ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ ÛÙˆ Ú¯ÛŒ Ú©Û Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ú†ÛŒØ¦Ø±Ù…ÛŒÙ† سینیٹ Ú©Û’ خلا٠تØ+ریک عدم اعتماد Ú©ÛŒ ناکامی کا Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ø¨Ú¾ÛŒ واضØ+ کر دیا جائے۔ 2019Ø¡ میں چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ خلا٠تØ+ریک عدم اعتماد تین ووٹوں سے ناکام ÛÙˆ گئی تھی۔ راجا ظÙر الØ+Ù‚ Ù†Û’ چیئرمین Ú©Û’ خلا٠تØ+ریک عدم اعتماد پیش Ú©ÛŒ تو اپوزیشن Ú©Û’ 64 اراکین Ù†Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆ کر اÙس تØ+ریک Ú©ÛŒ تائید Ú©ÛŒ مگر جب Ø®ÙÛŒÛ Ø±Ø§Ø¦Û’ شماری Ûوئی تو تØ+ریک Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں صر٠50 ووٹ آئے Ø¬Ø¨Ú©Û Ú©Ø§Ù…ÛŒØ§Ø¨ÛŒ Ú©Û’ لیے 53 ووٹ درکار تھے۔ تب Ø+کومت Ú©ÛŒ طر٠سے اÙس پر بڑے شادیانے بجائے گئے تھے۔ تب قرار دیا گیا تھا Ú©Û ØªØ+ریک عدم اعتماد Ú©Û’ خلا٠ووٹ دینے والے اراکین اپوزیشن Ù†Û’ اصل میں ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ ایوان کا وقار بلند رکھنے Ú©Û’ لیے کیا۔ اب اÙس سازش Ú©Ùˆ کیسے ناکام بنایا گیا، اÙس کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ú©ÛŒØ§ جا سکتا ÛÛ’Û”
اب اÙس معاملے Ú©ÛŒ دوسری قسط سامنے آئی ÛÛ’ تو سب Ù†Û’ ایک Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù¾Ú¾Ø± اپنا اپنا راگ الاپنا شروع کر دیا ÛÛ’Û” Ø+سب دستور Ûرکوئی شدومد سے اپنی اپنی بے گناÛÛŒ ثابت کر رÛا ÛÛ’ لیکن Ø+قیقت ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø¨ ÛÙ… واپس لوٹنے Ú©Û’ مقام سے بÛت آگے Ù†Ú©Ù„ Ú†Ú©Û’ Ûیں۔ اگر ایسا Ù†Û Ûوتا تو ماضی Ú©Ùˆ ایک طر٠رکھتے Ûوئے‘ 2018Ø¡ میں اپنے ووٹ Ùروخت کرنے والوں Ú©Ùˆ عبرت کا نشان بنا دیا جاتا۔ چلیں تب Ù†Ûیں تو اب تو سب Ú©Ú†Ú¾ روز٠روشن Ú©ÛŒ طرØ+ عیاں ÛÙˆ چکا‘ پھر دیر کس بات Ú©ÛŒ ÛÛ’ØŸ اÙس Ú©Û’ ساتھ ساتھ اگر 2019Ø¡ میں چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ خلا٠تØ+ریک عدم اعتماد Ú©Û’ معاملے پر بھی Ø+قیقت واضØ+ کر دی جائے تو Ø+کومت Ú©ÛŒ نیک نامی میں اضاÙÛ Ûوگا، لیکن... ایسا Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں Ûونے والا۔ Ù‚ØµÛ Ù…Ø®ØªØµØ± ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø+کومت Ûو، اپوزیشن ÛÙˆ یا پھر عام آدمی، بیشتر صورتوں میں ÛÙ… سب Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں Ú©Ù¹ Ú†Ú©ÛŒ Ûیں۔ اÙسوس تو ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø+الات میں بÛتری کا کوئی Ø+Ù„ بھی نظر Ù†Ûیں آ رÛا۔