Results 1 to 2 of 2

Thread: انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر

    انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر
    Û”1925Ø¡ میں لاہور ہائیکورٹ Ú©Û’ ایک انگریز جج Ù†Û’ اپنے ایک فیصلے میں یہ ریمارکس Ù„Ú©Ú¾Û’ تھے کہ یہاں Ú©Û’ لوگوں Ú©Û’ نزعی بیان پر بھی یقین نہ کیا جائے کہ یہ مرتے ہوئے بھی جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے۔ یہ ایسا خطہ ہے جہاں نزعی بیان میں بھی دشمنی کا Ø+ساب کتاب برابر کیا جاتا ہے اور مخالفین Ú©Û’ پورے پورے خاندانوں Ú©Ùˆ مقدمات میں نامزد کردیا جاتا ہے، یہاں پہلا ڈاکا ڈکیت ڈالتے ہیںاوراِسی Ú©Û’ تسلسل میں دوسرا ڈاکا مدعی پولیس Ú©Û’ ساتھ مل کر ڈال لیتا ہے، مدعی Ú©Û’ ساتھ مل کر پہلے ملزمان Ú©Ùˆ نامزد کیاجا تا ہے اور پھر چھاپہ مار کر مال مسروقہ برآمد کیا جاتا ہے جس Ú©Û’ بعد مدعی سے تصدیق کرالی جاتی ہے کہ یہ مال اُسی کا ہے۔ جس انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس کا Ø+والہ دیا گیا ہے‘ آئیے Ú©Ú†Ú¾ اُس کا پس منظر بھی جان لیتے ہیں۔
    ایسے افراد جو عمر Ú©Û’ آخری Ø+صے میں کمزوری یا بیماری Ú©ÛŒ وجہ سے ہلنے جلنے سے بھی قاصر ہو جاتے ہیں‘ اُن Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں مخصوص جگہ سے کاٹ دی جاتی ہیں۔ اِس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ شخص چارپائی پر لیٹے لیٹے ہی Ø+وائج ضروریہ سے فراغت Ø+اصل کر Ù„Û’Û” اندازہ لگا لیجئے کہ ایسے شخص Ú©Û’ لیے یہ صورت Ø+ال کتنی تکلیف دہ ہوتی ہوگی۔ ایک طرف موت کا خوف اور دوسری طرف ہر وقت گندگی میں لتھڑے رہنا۔ گویا یہ وہ وقت ہوتا ہے کہ جب انسان Ú©Ùˆ سوائے اپنی عاقبت Ú©Û’ کسی اور چیز Ú©Û’ بارے میں کوئی فکر ہوتی ہے نہ کوئی مادی سوچ ذہن میں اپنی جگہ بنا پاتی ہے۔ تو قصہ Ú©Ú†Ú¾ یوں ہے کہ ایک گاؤں میں ایسے ہی ایک شخص Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں کاٹ دی گئی تھیں جس Ú©Û’ بعد اُس Ú©Û’ لیے صرف موت کا انتظار کرنا ہی باقی رہ گیا تھا۔ ایک روز اُس Ù†Û’ اپنے بچوں Ú©Ùˆ اپنے پاس بلایا اور اُن سے کہا کہ اب میری زندگی Ú©ÛŒ کوئی اُمید تو باقی رہی نہیں، تم بندوق اُٹھاؤ اور مجھے گولی مار کر اِس کا الزام اپنے مخالفین پر دھر دو۔ بچوں Ù†Û’ پہلے تو Ú©Ú†Ú¾ رد Ùˆ قدØ+ سے کام لیا لیکن بالآخر اپنے باپ Ú©Û’ کہے پر عمل کرتے ہوئے باپ Ú©Ùˆ مار کر اس Ú©ÛŒ لاش مخالفین Ú©ÛŒ زمینوں میں پھینک دی۔ پولیس آئی مخالفین گرفتار ہو کر سلاخوں Ú©Û’ پیچھے پہنچ گئے۔ ہوتے ہوتے یہ معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں جا پہنچا Û” عدالت Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر معاملے Ú©ÛŒ نئے سرے سے تØ+قیقات ہوئیں تو معلوم ہوا کہ اُس روز تو ملزمان گاؤں میں موجود ہی نہیں تھے۔ اِسی تØ+قیقات Ú©Û’ نتیجے میں انگریز جج Ù†Û’ ملزمان Ú©ÛŒ رہائی کا Ø+Ú©Ù… دینے Ú©Û’ ساتھ یہ ریمارکس بھی دیے کہ اب کسی Ú©Û’ نزعی بیان پر بھی اعتبار نہ کیا جائے۔
    Û”1925Ø¡ تک تو یہ بات شاید مخصوص علاقے تک ہی Ù…Ø+دود ہو لیکن اب اِس دائرہ کار بہت وسیع ہو چکا ہے۔ جھوٹی قسمیں کھانا اور جھوٹے Ø+لف اُٹھانا تو اب بہت سی صورتوں میں معمول Ú©ÛŒ بات بن Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ اِس گندگی میں ایک اضافہ Ø+ال میں سامنے آنے والی صوبائی اراکین اسمبلی Ú©ÛŒ ایک وڈیو Ú©ÛŒ صورت ہوا ہے۔ چلیں مان لیتے ہیں کہ اراکین اسمبلی Ú©ÛŒ خرید وفروخت کا بازار تو ہمیشہ سے سجتا آیا ہے۔ اراکین کا اِدھر سے اُدھر ہو جانا بھی معمول Ú©ÛŒ بات ہے لیکن جس بات Ù†Û’ روØ+ تک پر تازیانے برسائے ہیں وہ Ú©Ú†Ú¾ اور ہے۔ اندازہ کیجئے کہ وڈیو میں دکھائی دینے والے ایک صاØ+ب Ù†Û’ 2018Ø¡ میں قران اُٹھا کر قسم کھائی تھی کہ اُنہوں Ù†Û’ کسی سے کوئی رقم وصول نہیں کی۔ 2018Ø¡ میں Ú©Ú†Ú¾ اراکین Ú©ÛŒ خرید وفروخت Ú©ÛŒ باتوں Ú©Û’ دوران مذکورہ رکن اسمبلی کا نام بھی لیا گیا تھا۔ اُنہوں Ù†Û’ اپنی بے گناہی ثابت کرنے Ú©Û’ لیے پریس کانفرنس Ú©ÛŒ اور اُس میں قران سر پر رکھ کر قسم کھائی کہ وہ پیسوں Ú©Û’ لین دین Ú©Û’ کسی معاملے میں ملوث نہیں۔ اپنی بے گناہی ثابت کرتے ہوئے اُن Ú©ÛŒ گلوگیر آواز سن اورروتی ہوئی Ø´Ú©Ù„ دیکھ کر کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ اب وڈیو سامنے آئی ہے تو اِن صاØ+ب Ú©Û’ سامنے بھی نوٹوں Ú©ÛŒ گڈیوں Ú©Û’ انبار Ù„Ú¯Û’ ہوئے واضØ+ طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ معاملہ تب سامنے آیا جب پاکستان تØ+ریک انصاف مطلوبہ ووٹ پورے ہونے Ú©Û’ باوجود اپنے دو سینیٹرز منتخب نہیں کرا پائی تھی۔ دوسری طرف مطلوبہ ووٹ نہ ہونے Ú©Û’ باوجود پیپلز پارٹی اپنے اُمیدوار کامیاب کرانے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ اِس معاملے Ú©ÛŒ تØ+قیقات ہوئیں جس Ú©Û’ نتیجے میں Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ù†Û’ اپنے متعدد اراکین Ú©ÛŒ بنیادی پارٹی رکنیت ختم کر دی تھی لیکن پھر Ø+سب روایت بات آئی گئی ہو گئی۔
    وڈیو میں دکھائی دینے والی ایک شخصیت Ù†Û’ تو یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ یہ رقم Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Û’ تب Ú©Û’ وزیراعلیٰ اور سپیکر Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… پر سپیکر چیمبر میں تقسیم Ú©ÛŒ گئی تھی۔ اب دونوں شخصیات Ú©ÛŒ طرف سے مسلسل اِس الزام Ú©ÛŒ تردید سامنے آ رہی ہے۔ بات یہیں تک Ù…Ø+دود نہیں، اِس تصویر کا ایک اور رخ بھی دیکھ لیجئے۔ 2018Ø¡ میں پیسے لینے دینے Ú©ÛŒ باتیں سامنے آئیں تو تب ہمارے وزیراعظم عمران خان Ù†Û’ بھی کہا تھا کہ اُن Ú©Û’ پاس ایسی وڈیوز موجود ہیں جن سے اراکین اسمبلی Ú©ÛŒ خرید وفروخت ثابت ہوتی ہے۔ یہ بات اُنہوں Ù†Û’ درجنوں بار Ú©ÛŒ تھی جس Ú©Û’ لیے اُنہوں پیپلز پارٹی Ú©Ùˆ بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب وڈیو سامنے آنے Ú©Û’ بعد وہ واضØ+ طور پر اِس بات سے انکارکر رہے ہیں کہ اُنہیں ایسی کسی بھی وڈیو Ú©ÛŒ بابت علم تھا۔ اب سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈز Ú©Û’ ذریعے کرانے کا ڈول ڈالا جا رہا ہے تو اِسی موقف Ú©Ùˆ مزید مضبوطی فراہم کرنے Ú©Û’ لیے وڈیو ریلیز کر دی گئی ہے۔ یقینا اِس سے Ø+کومت کا یہ موقف مضبوط ہو گا کہ اراکین Ú©ÛŒ خرید وفروخت روکنے کا واØ+د راستہ شو آف ہینڈز Ú©Û’ ذریعے ووٹنگ ہے۔ اب اگرچہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ Ú©Û’ ذریعے کرانے کا صدارتی آرڈیننس تو جاری ہو چکا لیکن اِسے سپریم کورٹ Ú©Û’ فیصلے سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
    اب جو بھی فیصلہ سامنے آتا ہے ØŒ ظاہر ہے اُس پر عمل درآمد کرنا ہی ہو گا لیکن دیکھئے تو کہ کیسا کیسا گند اُچھل رہا ہے۔ مان لیا کہ اپوزیشن اِس کاروبار Ú©Ùˆ جاری رکھنا چاہتی ہے Û” یہ بھی تسلیم کہ Ø+کومت تمام معاملات Ú©Ùˆ صاف اور شفاف بنانا چاہتی ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو اØ+سن بات یہ بھی ہو Ú¯ÛŒ کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ خلاف تØ+ریک عدم اعتماد Ú©ÛŒ ناکامی کا معاملہ بھی واضØ+ کر دیا جائے۔ 2019Ø¡ میں چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ خلاف تØ+ریک عدم اعتماد تین ووٹوں سے ناکام ہو گئی تھی۔ راجا ظفر الØ+Ù‚ Ù†Û’ چیئرمین Ú©Û’ خلاف تØ+ریک عدم اعتماد پیش Ú©ÛŒ تو اپوزیشن Ú©Û’ 64 اراکین Ù†Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو کر اِس تØ+ریک Ú©ÛŒ تائید Ú©ÛŒ مگر جب خفیہ رائے شماری ہوئی تو تØ+ریک Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں صرف 50 ووٹ آئے جبکہ کامیابی Ú©Û’ لیے 53 ووٹ درکار تھے۔ تب Ø+کومت Ú©ÛŒ طرف سے اِس پر بڑے شادیانے بجائے گئے تھے۔ تب قرار دیا گیا تھا کہ تØ+ریک عدم اعتماد Ú©Û’ خلاف ووٹ دینے والے اراکین اپوزیشن Ù†Û’ اصل میں یہ سب Ú©Ú†Ú¾ ایوان کا وقار بلند رکھنے Ú©Û’ لیے کیا۔ اب اِس سازش Ú©Ùˆ کیسے ناکام بنایا گیا، اُس کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
    اب اِس معاملے Ú©ÛŒ دوسری قسط سامنے آئی ہے تو سب Ù†Û’ ایک مرتبہ پھر اپنا اپنا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے۔ Ø+سب دستور ہرکوئی شدومد سے اپنی اپنی بے گناہی ثابت کر رہا ہے لیکن Ø+قیقت یہ ہے کہ اب ہم واپس لوٹنے Ú©Û’ مقام سے بہت آگے Ù†Ú©Ù„ Ú†Ú©Û’ ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ماضی Ú©Ùˆ ایک طرف رکھتے ہوئے‘ 2018Ø¡ میں اپنے ووٹ فروخت کرنے والوں Ú©Ùˆ عبرت کا نشان بنا دیا جاتا۔ چلیں تب نہیں تو اب تو سب Ú©Ú†Ú¾ روزِ روشن Ú©ÛŒ طرØ+ عیاں ہو چکا‘ پھر دیر کس بات Ú©ÛŒ ہے؟ اِس Ú©Û’ ساتھ ساتھ اگر 2019Ø¡ میں چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ خلاف تØ+ریک عدم اعتماد Ú©Û’ معاملے پر بھی Ø+قیقت واضØ+ کر دی جائے تو Ø+کومت Ú©ÛŒ نیک نامی میں اضافہ ہوگا، لیکن... ایسا Ú©Ú†Ú¾ نہیں ہونے والا۔ قصہ مختصر یہ ہے کہ Ø+کومت ہو، اپوزیشن ہو یا پھر عام آدمی، بیشتر صورتوں میں ہم سب Ú©ÛŒ چارپائی Ú©ÛŒ رسیاں Ú©Ù¹ Ú†Ú©ÛŒ ہیں۔ افسوس تو یہ ہے کہ Ø+الات میں بہتری کا کوئی Ø+Ù„ بھی نظر نہیں آ رہا۔


    2gvsho3 - انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر

    2gvsho3 - انگریز جج Ú©Û’ ریمارکس اور ہماری سیاست ...سہیل اØ+مد قیصر

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •